barma k dard me kahi aik nazm 2017
برما کے درد میں کہی نظم
۔۔۔۔۔۔۔😥آہ برما😥۔۔۔۔۔۔۔۔
ہر سو رواں ہیں خون کی ندیاں
ضبط کا بندھن ٹوٹ گیا ہے
بدر کی مانند فوج نہ آئی
مولا تو کیوں روٹھ گیا ہے ؟
کون ہے اپنا اس دنیا میں
کس کو اپنے زخم دکھائیں
کس سے مل کر غم بانٹیں ہم
کس کو اپنا حال سنائیں
کوئی نہ آیا اپنی مدد کو
سڑتے لاشے سب نے دیکھے
عید منائی سب نے مولا
کٹتے بچے سب نے دیکھے
ظلم کی چکی کیوں نہیں تھمتی
کب تک یونہی پستے رہیں گے
مائیں بہنیں پوچھ رہی ہیں
بچے کب تک کٹتے رہیں گے
سوئی ہوئی ہے امت ساری
تو ہی مدد کو آجا مولا
پھول سے بچے تجھ کو پکاریں
ان کی مدد کو آجا مولا
صبر کا دامن چھوٹ گیا ہے
مولا تو کیوں روٹھ گیا ہے ؟
Comments
Post a Comment